کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ اور اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، بجلی نہ ہونے کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ تفصيلات جانئے: DailyJang
کراچی کے مختلف علاقے، لیاقت آباد، لیاری، فیڈرل بی ایریا، گلستان جوہر، شاہ فیصل کالونی، کیماڑی، گلشن اقبال سمیت شہر کے دیگر حصوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
گرم موسم میں بجلی کی بندش سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، لیاقت آباد سی ون ایریا میں رات گیارہ بجتے ہی بجلی فراہمی معطل ہوجاتی ہے جو رات گئے تک معطل رہتی ہے۔ کیماڑی کے مختلف علاقوں میں بھی رات گئے بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوجاتی ہے، کے الیکٹرک کی جانب سے شہر میں لوڈ شیڈنگ سے مستثنی علاقوں میں بھی دن میں دو سے تین بار ایک ایک گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
United States Latest News, United States Headlines
Similar News:You can also read news stories similar to this one that we have collected from other news sources.
’کے الیکٹرک، وبا کے دوران کراچی کے شہریوں کی زندگیاں اجیرن کرنے کا شکریہ‘بڑھتے درجہ حرارت کے ساتھ ہی صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے دورانیے بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ اس صورتحال کی وجہ سے شہری پریشان ہیں اور وہ شہر میں بجلی کی ترسیل کی ذمہ دار کمپنی کے الیکٹرک سے شکایات کر رہے ہیں۔
Read more »
کراچی میں لوڈ شیڈنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف شدید احتجاج، دھرنا - ایکسپریس اردومظاہرین کی کے الیکٹرک کے دفتر میں داخل ہونے کی کوشش، شدید نعرے بازی
Read more »
کراچی میں ڈرائیونگ لائسنس کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبریکراچی میں ڈرائیونگ لائسنس کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری ARYNewsUrdu
Read more »
کراچی، اسکول پرنسپل اور حساس ادارے کے اہلکار کے قتل کا معمہ حلکراچی، اسکول پرنسپل اور حساس ادارے کے اہلکار کے قتل کا معمہ حل ARYNewsUrdu
Read more »
کراچی کے اسپتال میں کرونا مریضوں کے لیے 40 بستروں کا ہائی ڈپنڈینسی یونٹ قائمحکومت سندھ کی جانب سے کراچی سروسز اسپتال میں کرونا مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرز کے ساتھ 26 بستروں کا آئی سی یو، اور 40 بستروں کا ہائی ڈپنڈینسی یونٹ قائم کر دیا گیا۔
Read more »
گیس کی قلت کے نام پر لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک کے دعوے کی حقیقت سامنے آگئیگیس کی قلت کے نام پر لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک کے دعوے کی حقیقت سامنے آگئی ARYNewsUrdu
Read more »