وزیرِ ہوابازی کا پائلٹس کے جعلی لائسنسز کے حوالے سے انکشاف: پاکستان میں پائلٹس کے ’جعلی لائسنس‘، ڈگریوں کے حوالے سے چار سوال اور ان جواب
مگر دو سال قبل کیپٹن بلال چغتائی سمیت درجنوں پائلٹس کے لائسنس اُس فہرست میں آئے جو پاکستان سول ایوی ایشن اور وفاقی وزیر برائے ہوابازی کے مطابق ’مشکوک ہیں یا جعلی‘ ہیں۔
اس کے علاوہ پی آئی اے کے سابق پائلٹس جو اب دنیا کی مختلف ایئرلائنز میں کام کر رہے ہیں، سول ایوی ایشن کے ایک سابق اعلیٰ اہلکار اور پی آئی اے کے دو سابق اعلیٰ اہلکاروں سمیت پالپا اور پی آئی اے کے ترجمان سے بھی اس معاملے کو سمجھنے کے لیے گفتگو کی گئی۔جب پاکستان کے نمایاں فلائنگ سکولز سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ میٹرک اور انگریزی کی سمجھ بوجھ کافی ہےپائلٹ بننے کے لیے عمومی طور پر کوئی قابلیت درکار نہیں ہوتی اور آپ کا انگریزی زبان پر عبور اور تکنیکی سمجھ بوجھ کافی سمجھی جاتی...
اس کے بعد آپ کو امتحانات پاس کرنے پڑتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ 1500 گھنٹے کی پروازیں مکمل کرنی پڑتی ہیں جن کی بنیاد پر سول ایوی ایشن اتھارٹی آپ کو ایئرلائن ٹرانسپورٹ پائلٹ لائسنس جاری کرتی ہے جس کی بنیاد پر آپ مسافر بردار طیاروں کو ایئرلائنز کے لیے اڑا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی پائلٹ لائسنس کی دوسری اقسام ہوتی ہیں۔
مگر بہت سے ماہرین یہ بات کہتے ہیں کہ ایک ایسے پیشے میں جس کا دارومدار ایمانداری اور انتہا درجے کے احساس ذمہ داری پر ہے اس کی بنیاد آپ جھوٹ پر رکھ کر کیسے آگے چل سکتے ہیں۔ یہاں اہم نکتہ یہ بھی ہے کہ جہاں ان پائلٹس کے جعلی لائسنس کا ذکر ہوتا ہے وہاں اس بات کا بالکل بھی ذکر نہیں کیا جاتا کہ یہ لائسنس کس نے اور کیوں جاری کیے؟ اگر ان میں کوئی مسئلہ تھا تو اس پر توجہ کیوں نہیں دی گئی اور اب اس پر بات کیوں کی جا رہی ہے؟
اور یہ بات تو ہمیں معلوم ہے کہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ ان مشکوک پائلٹس کے لائسنس کے پیچھے بہت سارے مشکوک سول ایوی ایشن کے اہلکاروں کے ہاتھ بھی کار فرما رہے ہیں۔یاد رکھیے کہ یہ مسئلہ انتہائی گھمبیر ہے۔ سنہ 2012 میں پاکستان سول ایوی ایشن نے اچانک سے پائلٹس کے امتحانات کے نظام کو بدلنے کا فیصلہ کیاسنہ 2012 میں پاکستان سول ایوی ایشن نے اچانک سے پائلٹس کے امتحانات کے نظام کو بدلنے کا فیصلہ کیا۔
تو جلد ہی فیل ہونے والوں کو پتا چلنا شروع ہوا کہ پاس ہونے کے طریقے بھی ہیں۔ بس چند لاکھ روپے کا کھیل ہے جو تین چار سے شروع ہوا اور بعض پائلٹس نے پندرہ لاکھ روپے تک ادا کر کے امتحانات دیے۔ پائلٹس کے مطابق حقیقی زندگی میں اس کا کردار ایک فیصد بھی شاید نہیں مگر چند پائلٹس کے بقول اخلاقی اور اصولی لحاظ سے یہ سو فیصد ہے۔ کیونکہ بنیاد ہی اگر نقل شدہ ہو تو عمارت پر کیا اعتبار؟پہلی بات تو یہ ہے کہ 262 پائلٹس نہیں ہیں اصل تعداد کم ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ ان میں سے صرف چند ہیں جنھوں سارے کا سارا عمل نقل سے پاس کیا
یہاں یہ بات اہم ہے کہ کئی پائلٹس نے اس بات کو تسلیم کیا کہ اس فہرست میں سے اکثریت نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے جس کا ان پر الزام لگایا جاتا ہے اور یہ بات وہ اچھی طرح جانتے ہیں۔ اس بارے میں پائلٹس کی برادری کو یہ بات آج سے نہیں کئی سالوں سے معلوم ہے۔ کیپٹن بلال چغتائی سے جب رابطہ کیا تو انھوں نے بات کرنے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ یہ معاملہ نازک ہے اور وہ اپنے نوکری خراب نہیں کرنا چاہتے کیونکہ ان کا کیس چل رہا ہے۔مگر انھوں نے یہ کہا کہ وہ کسی بھی پلیٹ فارم پر یہ امتحانات دینے کے لیے تیار ہیں اور انھوں نے اس امتحان کے باقی سارے مراحل کو فرانس، اردن، ملائیشیا میں عالمی ماہرین کے سامنے مکمل کیا ہے۔ اور دوبارہ جب کہا جائے کرنے کو تیار ہیں۔
United States Latest News, United States Headlines
Similar News:You can also read news stories similar to this one that we have collected from other news sources.
پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیلاہور(کامرس رپورٹر )ملک میں ایک تولہ سونا مزید دو ہزار روپے مہنگا ہو گیا ہے۔ پاکستان میں
Read more »
پاکستان میں 262 پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں، وزیر ہوابازیوفاقی وزیر برائے شہری ہوابازی غلام سرور نے کہا ہے کہ کئی پائلٹوں نے اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگی لیکن ہم معاف نہیں کریں گے مزید پرڑھیے: SamaaTV
Read more »
روزنامہ دنیا :- پاکستان:-پائلٹس کی جعلی ڈگریاں ، سب کیوں سوئے ہوئے ہیں ؟
Read more »
پاکستان میں مزید1515افراد میں کورونا کی تصدیق ، تعداد188926 ہوگئی - Pakistan - Aaj.tv
Read more »
انڈیا کا پاکستان ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد پچاس فیصد کم کرنے کا حکمانڈیا نے دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں پر جاسوسی اور دہشت گرد تنظیموں سے روابط قائم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ہائی کمیشن میں ملازمین کی تعداد کو 50پچاس فیصد تک کم کرنے کو کہا ہے۔
Read more »