مکہ مکرمہ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فورسز کے حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ انسانیت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لئے عالمی برادری کو فوری اقدامات کرنا چاہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا بھی اس واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کتنی گھنائونی بات ہے کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی نسلی امتیاز اور مظالم جاری ہیں۔ اتوار کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ مسلمان نمازیوں پر حملوں کے مناظر کو مغربی میڈیا پر معمول کی جھڑپیں قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے بھائی پر امید رہیں۔ وہ وقت دور نہیں جب بین الاقوامی سیاست ذاتی مفادات پر نہیں بلکہ اخلاقیات پر مبنی...
ادھر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے فلسطینی عوام پر اسرائیلی افواج کی دہشت گردی پر اقوام متحدہ کی خاموشی کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آچکا ہے اکہ امت مسلمہ بھی صرف مذمت نہیں بلکہ اسرائیلی دہشتگردی کے خلاف دوٹوک پالیسی بنائے۔ جب تک مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، اس وقت دنیا میں امن کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
اپنے ایک ٹویٹ میں گورنر پنجاب نے مسجد الاقصی پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کی وڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں اسرائیلی دہشتگرد افواج کا مسجد الاقصی پر حملہ بدتر ین ظلم اور دہشت گردی ہے اسرائیل کے ایسے مظالم کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے ہم اپنی آزادی کے لیے جرات کے ساتھ جنگ لڑنےوالی فلسطینی عوام کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کو یقین دہانی کرواتے ہیں کہ پاکستان اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ ہے اور دنیا بھر میں فلسطینی عوام کا مقدمہ لڑ یں گے۔ انہوں نے کہا کہ...
گورنر پنجاب نے کہا کہ بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بناکر اسرائیل نے ہٹلر کے مظالم کو بھی پیچھے چھوڑ دیاہے کوئی شک نہیں کہ دنیا میں امن کیلئے کشمیر اور مسئلہ فلسطین کا حل کر نا لازم ہو چکا ہے کیونکہ جب تک فلسطینی عوام اور کشمیر یوں کو آزادی نہیں ملے گی اس وقت تک دنیا میں امن کا خواب بھی پورا نہیں ہوگا ،امت مسلمہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی آزادی اور ان پر اسرائیلی دہشت گردی ختم کر وانے کے لیے دو ٹوک پالیسی اختیار کرے کیونکہ فلسطینی عوام پر دہشت گردی کا خاتمہ صرف مذمت سے نہیں ہوگا بلکہ...